جنوبی افریقا نے 309 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 259 رنز بنائے، یوں پاکستانی ٹیم نے 49 رنز سے فتح اپنے نام کرکے ورلڈ کپ شائقین میں ایک مرتبہ پھر امید جگا دی ہے۔قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، قومی کھلاڑی ان کے اعتماد پر پورا اترے اور مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے 309 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کی ٹیم نے انتہائی ناقص بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ پروٹیز کی جانب سے کپتان فاف ڈوپلیسی 63 اور ڈی کوک 47 رنز بنا کر نمایاں رہے۔دونوں بلے بازوں کے علاوہ کوئی بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔ پھلکوائیکو نے 39، ڈیوسن نے 36 جبکہ ملر نے 31 رنز کی اننگز کھیلی۔ یوں جنوبی افریقا کی ٹیم مقررہ پچاس اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر صرف 259 رنز بنا سکی۔پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض اور شاداب خان 3، 3 وکٹیں حاصل کر کے کامیاب گیند باز رہے جبکہ محمد عامر نے دو اور شاہین شاہ آفریدی کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔اس سے قبل پاکستان کی جانب سے فخر زمان اور امام الحق میدان میں اترے اور شاندار کھیل پیش کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے انتہائی ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا۔اوپنرز شاندار کھیل کا مظاہرہ کر رہے تھے کہ عمران طاہر کی بال پر فخر زمان نے شاٹ اٹھائی اور ہاشم آملہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے، فخر 44 رنز بنا سکے۔ ان کے بعد بابر اعظم کریز پر آئے۔پاکستان کی دوسری وکٹ 98 پر گری جب سپنر عمران طاہر نے اپنی ہی گیند پر امام الحق کا کیچ پکڑ کر انھیں واپسی کی راہ دکھائی۔ امام الحق نے 6 چوکوں کی مدد سے 44 رنز کی اننگز کھیلی۔پاکستان کی تیسری وکٹ 143 پر گری جب محمد حفیظ سوئپ شارٹ کھیلنے کی کوشش میں ایڈن مارکرم کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے، انہوں نے صرف 20 رنز ہی بنائے۔اس کے بعد بابر اعظم اور حارث سہیل کی جوڑی نے مل کر پاکستانی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا اور خوب ذمہ داری سے کھیلے۔ پاکستان کی چوتھی وکٹ 224 کے سکور پر گری جب بابر اعظم ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنا کیچ دے بیٹھے۔ بابر اعظم نے اس میچ میں بھی شاندار کھیل پیش کیا اور 7 چوکوں کی مدد سے 69 رنز بنائے۔پاکستان کی چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وہاب ریاض تھے، جو صرف 4 رنز بنا کر بولڈ ہوئے۔ پاکستانی اننگز کی خاص بات نوجوان بلے باز حارث سہیل کی شاندار واپسی تھی، انہوں نے اس میچ میں اپنا انتخاب درست ثابت کرتے ہوئے انتہائی پراعتماد طریقے سے بیٹنگ کی۔حارث سہیل نے صرف 59 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 9 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 89 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم آخری اوور میں ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان نے مقررہ پچاس اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنائے۔قبل ازیں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ آج کا میچ ہمارے لئے بہت اہم ہے، پہلے پرفارمنس خراب رہی، اب اچھی کارکردگی دکھا کر میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، شاہین آفریدی اور حارث سہیل کو شامل جبکہ شعیب ملک اور حسن علی کو ڈراپ کیا گیا ہے۔جبکہ پروٹیز کپتان ڈوپلیسی کا کہنا تھا کہ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ پاکستان کو آسان ہدف نہیں سمجھتے، اچھا ہوا ٹاس ہار گئے، جیتتے تو پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت ہی دیتے۔خیال رہے کہ ورلڈ کپ میں رہنے کے لئے سرفراز الیون کو تمام میچوں میں فتح درکار ہے۔جنوبی افریقا کیخلاف رنز کی اننگز کھیلنے پر حارث سہیل مین آف دی میچ قرار پائے۔پاکستان ٹیم کے 6 میچ کھیل کر 5 پوائنٹس ہو گئے ہیں جس کے بعد قومی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر نویں سےساتویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔ اب قومی ٹیم کا 26 جون کو برمنگھم میں نیوزی لینڈسے مقابلہ ہوگا۔ ادھر جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز اور افغانستان سیمی فائنل کی دوڑ سے آؤٹ ہو گئے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.