وزیر اعلیٰ سردارعثمان بزدار کہتے ہیں کہ سماجی شعبوں کی ترقی کے لیے پہلے سے زیادہ فنڈز رکھے جائیں گے، قومی وسائل تعلیم، صحت اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے۔لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت، مشیر اقتصادی امور و منصوبہ بندی ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکریٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، پرنسپل سیکریٹری برائے وزیراعلیٰ، سیکریٹری خزانہ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نئے مالی سال کے بجٹ کی تجاویز اورسالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لیا گیا، پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لے زیادہ وسائل مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں نئے مالی سال 2019-20ء کے بجٹ کی تجاویز پیش کی گئیں جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام اور وسائل میں اضافے کے بارے میں سفارشات پر بریفنگ بھی دی گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نئے بجٹ کو عوا م کی امنگوں اوربنیادی ضروریات کے مطابق بنانے کی ہدایت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ زرعی شعبے کو ماضی کی حکومتوں نے نظر انداز کیا، سابق ادوار میں کاشتکار استحصالی نظام کا شکار رہا۔عثمان بزدارنے کہا کہ ہماری حکومت نے کاشتکار کے حقوق کا تحفظ کیا ہے،گندم اور گنے کے کاشتکار کو اس کی محنت کا پورا معاوضہ ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ ہماری ترجیحات میں شامل ہے،زراعت کے شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے ریکارڈ فنڈز مختص کیے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے مزید بتایا کہ پنجاب میں مختلف سیکٹرز میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی تعمیر نو کے منصوبوں اور سماجی شعبوں کی بہتری کے لیے وسائل میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے، صوبے کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.