کراچی میں بدامنی پر قابو پانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑے گا،وزیراعظم

کراچی: وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں سب امن چاہتے ہیں لیکن یہاں بدامنی پر قابو پانے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑے گا۔ گورنر ہاوس سندھ میں کراچی بدامنی کے حوالے سے وزیراعظم کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس جاری ہے جس میں ایم کیوایم ، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی ، سنی تحریک، مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کے نمائندے شریک ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں،ان کے لئے کوئی جماعت پسندیدہ یا ناپسندیدہ نہیں، اگر مسائل کے حل کے لئے کسی بھی صوبے کو وفاقی حکومت کی مدد کی ضرورت ہوئی تو ہم تیار ہیں، یہ بات صرف کراچی آکر نہیں کہی بلکہ ہم اس پر یقین رکھتےہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ملک کے وسیع ترمفاد میں ذاتی خواہشات کو پس پشت ڈالنا ہوگا۔ ملک کو آباد کرنے کےلئے بدامنی کو ختم کرنا پڑے گا اور بدامنی کے خاتمے کا حل اجلاس میں موجود نمائندوں کی مشاورت سے ہی نکالا جائے گا، دہشت گردی سمیت تمام مسائل کو حل نہ کیا تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہوگی جس کی وجہ سے ہماری معیشت بہتر نہیں ہوسکتی اور اس طرح ملک کو ترقی کی راستے پر گامزن نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی مفاد میں وہ دہشت گردی اور امن وامان کی صورتحال پر سیاست نہیں کریں گے اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گا، مجھے امید ہے تمام جماعتیں بھی میرے ساتھ تعاون کریں گی، وزیراعظم کاکہنا تھا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے ہمیں اور ہماری آئندہ نسلوں کو یہیں رہنا ہے، ملک کو آباد کرنے کےلئے تمام لوگوں کومتحد ہوکر بدامنی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ کراچی کی مقامی جماعتوں نے عوم کو دبا کر رکھا ہوا ہے اور وہ اپنے جعلی مینڈیٹ کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں۔ جماعت اسلامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہر قسم کے آپریشن کی بھرپور حمایت کرتی ہے لیکن ماورائے عدالت یا ماروائے آئین ہلاکتوں کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کی جائے گی۔ مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر سلیم ضیا نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ کراچی مقتل بن چکا ہے، شہر میں بد امنی کی کئی وجوہات ہیں،گزشتہ دو دہائیوں سے عوام لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا اور ٹھپہ مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے شہر میں امن کے لئے اٹھائے گئے ہر اقدام کی تائید کرتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ اب قانون کے شکنجے سے کوئی نہیں بچ سکے گا۔

تبصرے بند ہیں.