ایم کیوایم کی جانب سے صدارتی امیدوار کی حمایت پران کے شکر گزار ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کا وقت نہیں ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہوگااور ایک دوسرے کے مینڈیٹ کے احترام سے ہی جمہوریت کی گاڑی آگے چلے گی وہ ایم کیوایم کے شکرگزارہیں کہ انہوں نے ہمارے صدارتی امیدوار کی حمایت کی۔ مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ بھی ایک وقت تھا جب انہیں بکتر بند گاڑی میں کراچی کی عدالتوں میں لایا جاتا تھا اور اب بھی ایک وقت ہے کہ وہ اس ملک کے وزیراعظم بنے ہیں، انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ ان کی جد و جہد کے نتیجے میں جمہوریت کو فروغ ملا ہے اور ملک میں ووٹ کے ذریعے تبدیلی آئی ہے، جلسے جلوسوں اور پرتشدد واقعات سے نہیں، پاکستان میں دہشت گردی، شدت پسندی کے باعث حالات زیادہ اچھے نہیں لیکن ایسے حالات میں یہ بھی ایک اچھی بات ہے کہ ملک میں مہذب طریقے سے انتقال اقتدار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان سے متعلق پالیسی کے لئے مشاورت جاری ہے اس سلسلے میں انہوں نے چاروں وزرائےاعلیٰ سے تجاویز دینے کے لئے کمیٹیاں بنانے کی ہدایت کی ہے، کمیٹیوں کی تجاویز پر غور کےلئے وفاق اور صوبوں کا اجلاس ہوگا جس میں امن وامان سے متعلق پالیسی وضع کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم نے عام انتخابات کا انعقاد کراکر اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دیئے ہیں، ممکن ہے چیف الیکشن کمشنر صاحب ان ذمہ داریوں کو اپنے مزاج کے مطابق ادا نہ کر پارہے ہوں اس لئے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے،ان کی خواہش تھی کہ جسٹس فخرالدین جی ابراہیم اس عہدے پر مزید اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسے ہی تعلقات ہونے چاہئیں جو دو پڑوسی ممالک کے درمیان ہوتے ہیں، ان کی حکومت بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے بات کرے گی۔ بعد ازاں گڈانی میں کوئلے کی مدد سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی کمی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہمارے پاس وقت نہیں، حکومت نے توانائی پالیسی کا اعلان کرکے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ایک بہتر موقع فراہم کیا ہے، اس منصوبے سے ملک کی معیشت کو سہارا ملے گا، نئے روزگار کے ذرائع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ طلب میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے جسے پر کرنے کے لئے ہمیں مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی، یہ منصوبہ مکمل ہونے سے پاکستان کی ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ اس کے علاوہ گوادر سے خنجراب تک اقتصادی راہداری بنائی جارہی ہے جس سے ملک میں بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جہاں معاملات صحیح ہوں، ملک میں جیلوں تک پر حملے ہوتے ہیں ایسے کام ملی بھگت کے بغیر نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے کا وقت نہیں ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.